شاید آپ کو یہ جان کر حیرانی ھوگی کہ کلونجی کا استعمال دوا کے طور پر دن بدن زیادہ ہو رہا ہے۔زیادہ تر لوگ کلونجی کا دانہ اور کلونجی کا تیل استعمال کر رہے ہیں۔کلونجی کو اگر ہم دودھ کے ساتھ استعمال کریں تو یہ بہت زیادہ فائدہ دیتا ہے۔
مگر کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو دودھ نہیں پی سکتے ہیں ہیں تو ان کے لیے لئے کلونجی کا پاؤڈر بنا کر اس میں تھوڑی سی شکل ملانی چاہیے،مریضوں کو استعمال کرنے میں آسانی ہوگی۔یہ شکل میں پیاز کے بیج کی طرح اور رنگ میں بالکل کالا ہوتا ہے۔
آپ کلونجی کو ہندی میں بھی پڑھ سکتے ہیں
کلونجی کا مزہ بالکل پھیکا ہوتا ہے،اور اس کی خوشبو بھی کچھ اچھی نہیں ہوتی ہے۔اس کو ہندی میں کالا دانا اور فارسی میں سیاہ دانہ کہتے ہیں۔
کلونجی کا تیل ہمارے لئے ایک بہت بڑی نعمت ہے،یہ قبض کو جڑ سے ختم کرنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔کلونجی کے استعمال سے نظام ہضم میں بہت زیادہ بہتری آتی ہے۔یہ جوڑوں کا درد، خون صاف کرنا جیسے کام بہت آسانی سے کر لیتا ہے۔
کلونجی بالوں کی صحت کے لیے
اگر آپ کے بال وقت سے پہلے سفید ہو رہے ہیں تو یہ آپ کے لئے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔اس پریشانی کو دور کرنے کے لیے روز اپنے بالوں میں کلونجی کا تیل لگانے سے کالے بال واپس آنے لگتے ہیں۔
کچھ مریضوں میں ایسا بھی دیکھا گیا ہے کہ اگر وہ لوگ کلونجی کا استعمال آل کافی مہینوں سے کر رہے ہیں اور اور اس کا فائدہ ان کو گنجا پن دور کرنے میں ملا۔
قدرت نے کلونجی میں ایسی چیزیں ڈالیں ہیں جس کے استعمال سے ہماری جلد میں ایک زبردست نکھار آجاتا ہے اور وہ کافی ملائم بن جاتی ہے۔
کلونجی کولیسٹرول کو گھٹاتی ہے
اگر ہمارے پاس کلونجی کا بلکل صاف اور شفاف موجود ہے ہے تو ہم اس کو ناک میں ٹپکا کر ناک اور دماغ کی جھلیوں کا انفیکشن دور کر سکتی ہے۔آپ کو یہ پڑھ کر حیران ہو کے کلونجی کولیسٹرول کو کم کر سکتا ہے،یہ ہمارے وزن کو کم کرنے کی طاقت بھی رکھتا ہے۔
کلونجی کے استعمال سے سے پیشاب کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس کی مدد سے ہم ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔
دمہ میں کلونجی کا استعمال
دوستوں دمہ بہت خطرناک بیماری ہے ،روز بروز اس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔یہ دیکھا گیا ہے کہ کہ جن دمہ کے مریضوں کو کلونجی کا استعمال کرایا گیا وہ دوسرے مریضوں کے مقابلے میں جلدی صحت یاب ہوئے۔
کلونجی میں ایسے کیمیاوی اجزا پائے جاتے ہیں جو ہمارے سانس کے نظام کو چاک و چوبند رکھنے میں ہماری مدد کرتے ہیں۔آپ کو حیرت ہو گی کہ کلونجی میں کینسر سے لڑنے والے کیمیائی اجزا بھی ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ کہ یونانی طریقہ علاج میں کلونجی کو کو کینسر کے مریضوں میں استعمال کرایا جاتا ہے۔
کلونجی کا اینٹی بیکٹریل استعمال
دوستو ایک اسٹڈی میں دیکھا گیا کہ کلونجی بیکٹیریا کو مار کر اس کے چاروں طرف ایک کھول بناتا ہے،اس کے بعد اسکول کو جسم میں میں آنتوں تک پہنچاتا ہے اور پھر آنتوں کے ذریعے اس بیکٹیریا کوبراز کے ذریعہ سے باہر نکالنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔
سائنسدانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ کرونا کے مریضوں و کو کلونجی کا استعمال کرنا بہت فائدہ دیتا ہے،کیونکہ کہ کلونجی کرونا وائرس کے ڈی این اے میں کچھ ضروری بدلاو کرکے اس کی نشوونما کو روک دیتا ہے۔ تو ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ اگر ہم روز کلونجی کا استعمال کریں تو ہم کسی حد تک کرو نا سے دور رہ سکتے ہیں۔
اگر آپ کو ڈائریا یہ ہے تو آپ کلونجی کا استعمال دہی کے ساتھ کریں بہت جلد افاقہ ہوگا۔آپ کلونجی کو زیر کے رائتے کے ساتھ بھی استعمال کرسکتے ہیں۔
کلونجی اور ہماری جلد
سردیوں میں میں جلد میں خشکی ایک عام پریشانی ہے،ہم کلونجی کا استعمال کر کے کے جلد کی خشکی سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔اس کے لیے ہم کو کو کلونجی کے تیل میں ناریل کا تیل ملا کر اس کو دھوپ میں رکھنا ہے۔
دھوپ میں رکھنے کا مقصد ان دونوں تیلوں کو آپس میں اچھی طرح سے ملانا ہے۔جب یہ تیل تیار ہو جائے تو اس کو محفوظ کر لیں، اس تیل سے روز اپنے جسم کی مالش کریں۔اس تیل کے استعمال سے سے ہماری جلد کی خشکی بھی دور ہوگئی اور اس کو ملائم بنائے گی۔
کلونجی کا استعمال
کلونجی کا استعمال ہم الگ الگ بیماریوں میں الگ الگ طریقے سے کرتے ہیں۔
اس کی مقدار خوراک ایک ماشہ سے 2 ماشہ تک ہوتی ہے۔ایک خاص بات اب ذہن نشین کر لیں کہ کلونجی کا استعمال آپ بغیر ڈاکٹر کی صلاح کے نہ کریں۔
آپ کو یہ آرٹیکل کیسا لگا نیچے کمنٹ باکس میں ضرور لکھیں،اگر آپ کا کوئی سوجھاو ہو تو بغیر کسی جھجک کے کے آپ کمنٹ باکس میں دے سکتے ہیں۔