یوسف-علیہ-السلام

حسد نے یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کو کیسے تباہ کیا؟

سورہ یوسف، قرآن مجید کی ایک نہایت دلچسپ اور عبرت آموز سورت ہے جو حضرت یوسف علیہ السلام کی زندگی کے مختلف واقعات کو بیان کرتی ہے۔ یہ سورت انسان کو صبر، ایمان، اور اللہ تعالیٰ پر بھروسے کی اہمیت سکھاتی ہے۔ سورہ یوسف کی آیات 6 سے 8، حضرت یوسف علیہ السلام کی زندگی کے ایک اہم موڑ کو بیان کرتی ہیں جہاں انہیں اللہ تعالیٰ کی طرف سے خصوصی نعمتوں اور برکات سے نوازا جاتا ہے۔

ان آیات میں اللہ تعالیٰ نے حضرت یوسف علیہ السلام کو برگزیدہ بندہ قرار دیا ہے اور انہیں خوابوں کی تعبیر کا علم عطا فرمایا ہے۔ یہاں اللہ تعالیٰ نے حضرت یوسف علیہ السلام اور ان کے خاندان پر اپنی نعمتوں کو جاری رکھنے کا وعدہ فرمایا ہے۔ ساتھ ہی، ان آیات میں حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کی حسد اور بغض کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔

یہ آیات بہت سی اہم تعلیمات پیش کرتی ہیں جن میں صبر، ایمان، شکر گزاری، اور اللہ تعالیٰ پر بھروسہ شامل ہیں۔ یہ آیات ہمیں یہ بھی سکھاتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی نعمتیں ہمیشہ ان لوگوں پر نازل ہوتی ہیں جو اس پر ایمان رکھتے ہیں اور اس کی اطاعت کرتے ہیں۔

سورۃ یوسف قرآن پاک کی ایک اہم سورۃ ہے جو حضرت یوسف علیہ السلام کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو بیان کرتی ہے۔ یہ سورۃ نہ صرف ان کی زندگی کے واقعات کو بیان کرتی ہے بلکہ اس میں بہت سی حکمتیں اور نصیحتیں بھی موجود ہیں۔ سورۃ یوسف کی آیات نمبر 6 سے 8 میں اللہ تعالیٰ حضرت یوسف علیہ السلام کے خوابوں کی تعبیر، ان کی برگزیدگی اور ان کے بھائیوں کے حسد کا ذکر کرتا ہے۔ یہ آیات ہمیں اللہ کی حکمت، علم اور نعمتوں کی فراوانی کی یاد دلاتی ہیں۔ ان آیات میں حضرت یوسف علیہ السلام کی زندگی کے ابتدائی حالات اور ان کے بھائیوں کے ساتھ ان کے تعلقات کا ذکر ہے۔ یہ آیات ہمیں یہ سبق دیتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو آزمائشوں کے ذریعے پرکھتا ہے اور ان کی صبر واستقامت کو دیکھ کر انہیں بلند مقام عطا کرتا ہے۔

یوسف علیہ السلام کو اللہ کی خصوصی نعمتیں

اور اسی طرح تجھے تیرا پروردگار برگزیدہ کرے گا اور تجھے معاملہ فہمی ( یا خوابوں کی تعبیر ) بھی سکھائے گا اور اپنی نعمت تجھے بھرپور عطا فرمائے گا اور یعقوب کے گھر والوں کو بھی جیسے کہ اس نے اس سے پہلے تیرے دادا اور پردادا یعنی ابراہیم و اسحاق کو بھی بھرپور اپنی نعمت دی ، یقیناً تیرا رب بہت بڑے علم والا اور زبردست حکمت والا ہے۔

یہ آیت حضرت یوسف علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے دی گئی ایک خوشخبری ہے۔ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے حضرت یوسف علیہ السلام کو برگزیدہ بندہ قرار دیا ہے اور انہیں خوابوں کی تعبیر کا علم عطا فرمایا ہے۔ یہ علم حضرت یوسف علیہ السلام کے لیے ایک عظیم نعمت تھا جس کے ذریعے وہ مستقبل کے واقعات کا اندازہ لگا سکتے تھے اور لوگوں کی مدد کر سکتے تھے۔

اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے حضرت یوسف علیہ السلام اور ان کے خاندان پر اپنی نعمتوں کو جاری رکھنے کا وعدہ فرمایا ہے۔ یہ وعدہ حضرت یوسف علیہ السلام اور ان کے خاندان کے لیے ایک بڑی تسلی اور اطمینان کا باعث تھا۔

اس آیت سے ہم یہ سبق لیتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو بہت سی نعمتوں سے نوازتا ہے۔ اگر ہم اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھیں اور اس کی اطاعت کریں تو وہ ہم پر بھی اپنی نعمتیں جاری رکھے گا۔

یوسف علیہ السلام اور ان کے بھائیوں کی کہانی میں پوشیدہ نشانیاں

یقیناً یوسف اور اس کے بھائیوں میں دریافت کرنے والوں کے لیے ( بڑی ) نشانیاں ہیں۔

یہ آیت حضرت یوسف علیہ السلام اور ان کے بھائیوں کی کہانی کو ایک عبرت آموز واقعہ قرار دیتی ہے۔ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے واضح کیا ہے کہ حضرت یوسف علیہ السلام اور ان کے بھائیوں کی کہانی میں بہت سی نشانیاں موجود ہیں جن سے انسان بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔

اس آیت سے ہم یہ سبق لیتے ہیں کہ ہمیں قرآن مجید کی آیات کو غور سے پڑھنا چاہیے اور ان سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔ قرآن مجید میں ہمارے لیے بہت سی نشانیاں موجود ہیں جن سے ہم اپنی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کا حسد اور بغض

جب کہ انہوں نے کہا کہ یوسف اور اس کا بھائی بہ نسبت ہمارے باپ کو بہت زیادہ پیارے ہیں حالانکہ ہم ( طاقتور ) جماعت ہیں ، کوئی شک نہیں کہ ہمارے ابا صریح غلطی میں ہیں۔

یہ آیت حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کی حسد اور بغض کا اظہار کرتی ہے۔ حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کو اپنے باپ کا یوسف علیہ السلام پر زیادہ محبت کرنا پسند نہیں تھا۔ اس لیے انہوں نے یوسف علیہ السلام کو کنویں میں پھینک دیا۔

اس آیت سے ہم یہ سبق لیتے ہیں کہ حسد اور بغض ایک بہت بڑا گناہ ہے۔ حسد اور بغض انسان کو برباد کر دیتا ہے۔ ہمیں اپنے بھائیوں سے محبت اور دوستی کا سلوک کرنا چاہیے۔

ہم نے کیا سیکھا؟

سورہ یوسف کی آیات 6 سے 8 ہمیں بہت سی اہم تعلیمات دیتی ہیں۔ ان آیات سے ہم سیکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو بہت سی نعمتوں سے نوازتا ہے، ہمیں قرآن مجید کی آیات کو غور سے پڑھنا چاہیے اور ان سے سبق حاصل کرنا چاہیے، حسد اور بغض ایک بہت بڑا گناہ ہے، اور ہمیں اپنے بھائیوں سے محبت اور دوستی کا سلوک کرنا چاہیے۔

سورۃ یوسف کی آیات نمبر 6 سے 8 میں اللہ تعالیٰ حضرت یوسف علیہ السلام کی برگزیدگی، ان کے خوابوں کی تعبیر اور ان کے بھائیوں کے حسد کا ذکر کرتا ہے۔ یہ آیات ہمیں اللہ کی حکمت، علم اور نعمتوں کی فراوانی کی یاد دلاتی ہیں۔ حضرت یوسف علیہ السلام کی زندگی کے واقعات ہمیں صبر، استقامت اور اللہ پر بھروسہ کرنے کا درس دیتے ہیں۔ یہ آیات ہمیں یہ سبق دیتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو آزمائشوں کے ذریعے پرکھتا ہے اور ان کی صبر واستقامت کو دیکھ کر انہیں بلند مقام عطا کرتا ہے۔ حسد اور غلط فہمی انسان کو گمراہ کر سکتی ہے اور اسے صحیح راستے سے بھٹکا سکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کی حکمت اور علم لا محدود ہے اور وہ اپنے بندوں کے لئے بہترین منصوبے بناتا ہے۔

WhatsApp Group Join Now
Telegram Group Join Now
Instagram Group Join Now

اپنا تبصرہ بھیجیں