آلو / Potato / Solanum tuberosum
نام
زبان |
نام |
Arabic Name |
آلو |
English Name |
Potato |
Sindhi |
پو ٹا ٹا |
Gujrati |
آلو |
Hindi Name |
آلو |
Latin name |
Solanum tuberosum |
Persian Name |
آلو |
Urdu Name |
آلو |
ماہیت
سبزیوں میں سب سے زیادہ عام استعمال کی جانےوالی سبزی ہے۔ ویسے آ لو Potato ہندوستان میں بکثرت پا یا جاتا ہے، لیکن پہلی جنگ عظیم تک ہندوستان کے عوام اس سے نا واقف تھے۔ اس کے بعد ہی اس کی پیدا دار یہاں کی جانے لگی اور اب اس کی اتنی کثرت ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ یہیں کی خاص پیدا وار ہے ۔
آلو Potato کے بعض دوائی فائدے بھی ہیں اس لیے ہم نے یہاں اس کا بھی ذکر کر دیا ہے تا کہ ہر گھر میں اور ہر موسم میں پائی جائے والی اس سبزی کا موقع پر فائدہ حاصل کیا جائے ۔ مشہورچیز ہے عام طور پر نان خورش مستعمل ہے۔
آپ اس جڑی بوٹی کو بھی پسند کر سکتے ہیں
مزاج
سردوخشک
افعال
مسکن مقامی ، مجفف ہونے کی وجہ سے آلوکوحرق وسلق کی حالت میں بکثرت استعمال کیا جاتا ہے۔ قابض اور مبرد بھی ہے۔
نفاع اور دیر ہضم ہے۔مثانے کامقوی اور اسہال کا مانح ہے اور اس کا سرمہ آنکھوں کو قوت دیتا ہے ۔ا جلی ہوئی جگہ پر لگانے سے سوزش کم ہوتی ہے اور زخم جلد خشک ہو جاتا ہے ۔ اہل پاکستان کی غذا میں سے ہے ۔ نہایت خستہ اورخوشذائقہ ہوتاہے۔
ترکیب استعمال
آلو Potato کے رس کو جلے ہوےے مقام پر لگایں یا آلوکو پیس کر اس کا ضماد کر دینے سے فوری سکین ہوجاتی ہے اور زخم جلد خشک ہو جاتا ہے۔ آلو کو زیادہ تر تنہایا گوشت کے ہمراہ پکا کر بطور نان خورش استعمال کیا جا تا ہے اگر چہ اس میں غذائیت کافی ہے لیکن ثقیل اور قابض ہو تا ہے مقام سوختہ پر اس کارس لگانے یا پانی میں پیس کر ضماد کرنے سے فورا تسکین ہوتی ہے اور زخم جلد خشک ہو جا تا ہے ۔
مضر
مغلظ معدہ اور نفاخ ہے۔
مصلح
گرم مصالے اور ادرک
بدل
اروی ، عمدہ بنڈے
کامل
10 سے 12تولے تک
ناقص
2 یا 3 تولے تک
مزید تحقیقات
آلو Potato کو بہترین اغذیہ میں شمار کیا جاتا ہے۔ کیمیاوی تجزیہ سے پتہ چلا ہے کہ آلومیں فولاد، پوٹاشیم ،کیلشیم اور فاسفورس کی خاصی مقدار پائی جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ میگنیشیم ،سوڈیم، گندھک ، کلورین ، آیوڈین اور تانبہ وغیرہ کی خفیف مقدار پائی جاتی ہے۔
حیاتین (وٹامنز(میں اے۔ بی اورسی کافی مقدار میں ہوتے ہیں ۔ وٹامن بی اتنی ہی مقدار میں ہوتی ہے جتنی کہ گیہوں کی روٹی میں پای جاتی ہے۔ آلو Solanum tuberosumمیں اجزا لحمیہ کم ہیں لیکن نشاستہ بہت ہے ۔اس لیے جسم کے لیے تغذیہ بخش ہے ۔
بچوں کی بہتر نشوونما کے یے آلوبہترین چیز ہے۔ چھلے ہوے آلوؤں کی بہ نسبت بے چھلے آلوؤں میں سے پکاتے وقت وٹا منز کم ضایع ہو تے ہیں۔ اسی یے چھلکے سمیت پکائے ہوئے آلوقبض کشا ہوتے ہیں۔ ایک آدمی کو ایک دن میں ڈھائی سوگرام آلوسے زیادہ نہیں کھا نا چا ہے۔ آلو کی زیادتی سے پیٹ میں نفخ ہو جاتا ہے ۔ اس کی اصلاح قدرے نمک کے ساتھ استعمال کرنے سے ہو جاتی ہے جوکہ عام طور پر استعمال کیا جا تا ہی ہے۔