اجوائن خراسانی/ Henbane/ Hyoscyamus Niger
نام
زبان |
نام |
Arabic Name |
بزرالبنج |
English Name |
Hyoscyamus،Henbane |
Bengali |
یویان خراشانی |
Sindhi |
جان خراشانی |
Hindi Name |
N. A |
Latin name |
Hyoscyamus Niger |
Persian Name |
بنگ |
Urdu Name |
اجوائن خراسانی |
ماہیت
Henbaneیہ ایک نبات کے تخم ہیں، جو گول سبزسیاہی مائل اور کسی قدر خاکستری ہوتے ہیں، انکا مزہ ہلکا پھیکا ہوتا ہے، یہ خراسان کی پیداوار ہے، اس لئے خراسانی کہا جا تا ہے۔ہندوستان میں اجوائن کے مشابہ ہونے کی وجہ سے اس کو اجوائن خراسانی Henbaneکہا جا تا ہے، حالانکہ یہ ا جوائن دیسی سے الگ چیز ہے۔اس کے پودے کی شاخوں پر گھنڈی نما پھول لگتے ہیں جس کے اندر تخم کثوث کے ماند چھوٹے چھوٹے تخم بھرے ہوتے ہیں ۔
پھولوں کی رنگت کے اعتبار سے اس کی تین اقسام ہوتی ہیں سفید ، سرخ اور سیاہ ۔ زیادہ تر سفید پھر سرخ کو استعمال کیا جا تا ہے لیکن سیاہ کا استعمال سمیت کی وجہ سے منوع ہے۔ ہندوستان میں بھی اس کی کاشت کی جاتی ہے مگر زیادہ تر ایران (خراسان) ہی سے درآمد کی جاتی ہے۔
آپ اس جڑی بوٹی کو بھی پسند کر سکتے ہیں
یہ پاکستان اور برصغیر کے دیگر علاقوں میں زیادہ تر خراسان (ایران (سے آتی ہے اس لیے اجوائن خراسانی Henbaneکے نام سے مشہور ہے۔ بر صغیر میں اس کو اجوائن (نانخواہ) کے مشابہ ہونے کی وجہ سے اجوائن خراسانی Henbane کہتے ہیں ورنہ دراصل یہ نانخواہ اجوائن کی قسم نہیں ہے۔
اجوائن خراسانی کے پودے کا تنا موٹا روئیں دار ہو تا ہے ۔ پتے بادر نجبویہ کے مشابہ بہت موٹے چوڑے لمبوترے اور اس کے پتے کے کنارے با قاعدہ طور پر دندانے دار ہوتے ہیں۔انکی رنگت سبز مائل بہ سیاہی اور ان پر رواں ہو تا ہے، مزہ تیز و تلخ اجوائن کے مشابہ ہو تا ہے۔ اس کی شاخوں پر پھل لگتے ہیں جو تخم کثوث کے مشابہ تخموں سے بھرے رہتے ہیں لیکن غیرمد دور ہوتے ہیں۔
حصہ مستعملہ
زیادہ تر اس کے تخم مستعمل ہیں اور اس کی قوت ایک سال تک باقی رہتی ہے اس کے بعد کمزور ہو جاتے ہیں۔
اقسام
پھولوں کی رنگت کے لحاظ سے تین قسم کی اجوائن خراسانی ہے
· سفید
· سرخ
· سیاہ
اطباء سفید کو استعمال کرتے ہیں اس کے بعد سرخ کو استعال کرنے کی اجازت ہے لیکن سیاہ کا استعمال زیادہ سمی اور قاتل ہونے کی وجہ سے ممنوع ہے۔
مقام پیدائش
یورپ کے اکثر ممالک مصر‘ایشیائے کو چک سائبیریا (روس) خراسان، شمالی ہندوستان اور بلوچستان میں پیدا ہوتی ہے۔
مزاج
تیسرے درجہ میں سرد وخشک-
افعال
· مسکن
· مخدر
· منوم
· حابس
· رادع مواد
· مضعف اعصاب
· دافع تشنج
· قابض
· ممسک
استعمال
مسکن ومخدر ہونے کی وجہ سے بلغمی کھانسی میں مفید ہے اور انہیں افعال کی وجہ سے ہر قسم کے دردوں میں خارجا استعمال کی جاتی ہے، چنانچہ وجع المفاصل، عرق النساء، نقرس جیسے جملہ اقسام کے دردوں میں استعمال کرنے سے درد کو ساکن کرتی ہے۔ آگ پر ڈال کر بخور کرنے سے درد دندان کے لیے نافع ہے ۔روغن کنجد میں پکا کر کان میں ڈالنے سے درد گوش کو فائدہ ہو تا ہے۔
منوم ہونے کے باعث جنون، ہذیان اور بے خوابی کے لیے مفید ہے ۔حابس ہونے کی وجہ سے ہرایک عضو کے سیلان خون کو روکتی ہے اور آنکھ کی طرف سیلان رطوبت اور نزلات کو روکتی ہے۔ رادع ہونے کے باعث اورام کی ابتداء میں طلاء کرنے سے مواد کی آمد رک جاتی ہے۔ اجوائن خراسانی کو مقدار کثیر میں استعمال کرنے سے عرصہ تک متواتر کھاتے رہنے سے (سد ر دوار) خناق، جنون، سبات‘اختلاط عقل اورثقل گوش عارض ہو جا تا ہےاوراعضاء مسترخی ہو جاتے ہیں۔،بدن سرداور رنگت زرد ہوتی ہے مریض گفتگو کرنے پر قادر نہیں رہتا ہے۔
اگر جلد علاج نہ کیا جاے تو مریض تھوڑے عرصہ میں ہلاک ہو جاتا ہے۔ اگر ایسی صورت پیش آۓ تو اسے گرم گھی یہ دودھ پلا کر بار بار قے کرائیں۔ جب معده پورا پاک وصاف ہو جاے تو گا ے یا بکری کا تازہ دودھ پلائیں۔ اسہال، سعال یا بس، سعال تشنجی میں اس کا سفوف مستعمل ہے۔
نفع خاص
بالغمی کھانسی میں مفید ہے۔
مضر
دماغ کے لیے۔
مصلح
شہد خالص
بدل
افیون اور خشخاش
مقدار خوراک
500ملی گرام سے1گرام تک
مزید تحقیقات
Hyoscyamus niger-Atropin, Hyoscyamine
Hyoscyamine, Scopolamine اور بہت تھوڑی مقدار Atropin کی پائی جاتی ہے۔
مشہور مرکبات
· بر شعشاء
· معجون ممسک ومقوی
· معجون جلالی