امرود ایک مزیدار اور غذائیت سے بھرپور پھل ہے جو مختلف رنگوں، شکلوں اور سائزوں میں آتا ہے۔ اس کا ذائقہ میٹھا یا کھٹا ہو سکتا ہے، اور اس کی خوشبو تازگی بخش اور دلکش ہوتی ہے۔ امرود عام طور پر سبز، پیلے یا گلابی رنگ کے ہوتے ہیں۔ امرود گول، بیضوی یا ناشپاتی کی شکل کے ہو سکتے ہیں۔ امرود چھوٹے سے لے کر بڑے تک مختلف سائزوں میں آتے ہیں۔ امرود کا ذائقہ میٹھا یا کھٹا ہو سکتا ہے، اور اس میں ایک مخصوص خوشبو ہوتی ہے جو بہت سے لوگوں کو پسند ہوتی ہے۔ امرود وٹامن سی، فائبر اور پوٹاشیم کا ایک اچھا ذریعہ ہیں۔
امرود کا پیڑ ایک ہمیشہ سبز درخت ہے جو 10 سے 20 میٹر تک اونچا ہو سکتا ہے۔ اس کے پتے چمکدار سبز رنگ کے ہوتے ہیں اور ان کی لمبائی 10 سے 20 سینٹی میٹر تک ہوتی ہے۔ امرود کے پھول سفید رنگ کے ہوتے ہیں اور ان کا قطر تقریباً 2.5 سینٹی میٹر ہوتا ہے۔ امرود کا پیڑ گرم اور مرطوب موسم میں اچھی طرح سے اگتا ہے۔ امرود کے پیڑ کو اچھی نکاسی والی مٹی کی ضرورت ہوتی ہے۔
امرود کے پیڑ کو باقاعدگی سے پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ امرود کے پیڑ کو سال میں دو سے تین بار کھاد ڈالنی چاہیے۔ امرود کے پیڑ کو بیج، قلم اور ٹہنی سے تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ امرود کے پیڑ کو مختلف قسم کی آفات اور بیماریوں کا خطرہ ہوتا ہے، جن میں سے کچھ اہم آفات اور بیماریاں درج ذیل ہیں:
پھل کی مکھی: یہ مکھی امرود کے پھلوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔
سفید دھبہ: یہ بیماری امرود کے پتوں پر سفید دھبے پیدا کرتی ہے۔
جڑ کی گندگی: یہ بیماری امرود کے پیڑ کی جڑوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔
امرود کے مترادف نام
امرود کا لاطینی نام Psidium guajava ہے۔ یہ Myrtaceae خاندان سے تعلق رکھنے والا ایک پھولدار پودا ہے۔ اس پودے کی اصل جنوبی امریکہ ہے، لیکن اب یہ دنیا کے بہت سے گرم اور مرطوب علاقوں میں پایا جاتا ہے۔
امرود کو مختلف زبانوں میں مختلف ناموں سے جانا جاتا ہے، جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:
انگریزی: Guava
فرانسیسی: Goyave
ہسپانوی: Guayaba
جرمن: Guave
چینی: 番石榴 (fān shí liú)
جاپانی: グアバ (guaba)
ہندی: अमरूद (amrood)
اردو: امرود (amrood)
پنجابی: ਅੰਮ੍ਰਿਤ (amrit)
سندھی: ڄام (jaam)
پشتو: امرود (amrood)
بلوچی: امرود (amrood)
تامل: கொய்யா (koyya)
تیلگو: జామ (jāma)
بنگالی: পেয়ারা (peyara)
مراٹھی: जांभूळ (jāmbhūḷ)
یہ صرف چند مثالیں ہیں، اور امرود کو دنیا کی مختلف زبانوں میں بہت سے دوسرے ناموں سے بھی جانا جاتا ہے۔
امرود سے یونانی علاج کیسے ہوتا ہے؟
امرود ایک صحت مند پھل ہے جس میں بہت سے غذائی اجزاء ہوتے ہیں جو مختلف بیماریوں سے بچنے اور ان کا علاج کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ امرود سے علاج کے کچھ طریقے درج ذیل ہیں:
ہاضمہ میں بہتری: امرود میں موجود فائبر ہاضمہ کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے اور قبض سے بچاتا ہے۔ امرود کا شربت یا اچار بھی ہاضمہ کے لیے مفید ہے۔
دل کی صحت: امرود میں موجود پوٹاشیم دل کی صحت کے لیے مفید ہے اور بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ امرود کا روزانہ استعمال دل کی صحت کے لیے بہتر ہے۔
مدافعتی نظام: امرود میں موجود وٹامن سی مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد کرتا ہے۔ امرود کا جوس یا سلاد مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے مفید ہے۔
جلد اور بالوں کی صحت: امرود میں موجود وٹامن سی جلد اور بالوں کی صحت کے لیے مفید ہے۔ امرود کا گودا جلد پر لگانے سے جلد کی نمی اور چمک برقرار رہتی ہے۔ امرود کے جوس سے بالوں کو دھونے سے بال مضبوط اور چمکدار ہوتے ہیں۔
ذیابیطس: امرود میں موجود فائبر بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کو امرود کا اعتدال میں استعمال کرنا چاہیے۔
گردے کی پتھری: امرود میں موجود پوٹاشیم گردے کی پتھری سے بچنے میں مدد کرتا ہے۔ گردے کی پتھری کے مریضوں کو امرود کا اعتدال میں استعمال کرنا چاہیے۔
دوسرے فوائد: امرود میں موجود دیگر غذائی اجزاء مختلف بیماریوں سے بچنے اور ان کا علاج کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ امرود کا استعمال السر، کینسر، اور سوزش جیسے امراض سے بچنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
امرود کے مضر اثرات؟
امرود ایک صحت مند پھل ہے جس کے بہت سے فوائد ہیں، لیکن اس کے کچھ مضر اثرات بھی ہو سکتے ہیں، جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:
ذیابیطس: امرود میں قدرتی طور پر شکر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، اس لیے ذیابیطس کے مریضوں کو امرود کا اعتدال میں استعمال کرنا چاہیے۔
گردے کی پتھری: امرود میں پوٹاشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، اس لیے گردے کی پتھری کے مریضوں کو امرود کا اعتدال میں استعمال کرنا چاہیے۔
دانتوں کے مسائل: امرود میں موجود تیزاب دانتوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے، اس لیے امرود کھانے کے بعد دانتوں کو اچھی طرح صاف کرنا چاہیے۔
الرجی: کچھ لوگوں کو امرود سے الرجی ہو سکتی ہے، جس کے علامات میں خارش، سوجن، اور سانس لینے میں دشواری شامل ہو سکتی ہیں۔
ہاضمے کے مسائل: امرود میں موجود فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، اس لیے زیادہ مقدار میں امرود کھانے سے ہاضمے کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں، جیسے کہ گیس، پیٹ پھولنا، اور اسہال۔
کچھ ضروری ٹپس
امرود کو تازہ کھانا بہتر ہے۔
امرود کا جوس یا سلاد بھی مفید ہے۔
امرود کا شربت یا اچار ہاضمہ کے لیے مفید ہے۔
امرود کا گودا جلد پر لگانے سے جلد کی نمی اور چمک برقرار رہتی ہے۔
امرود کے جوس سے بالوں کو دھونے سے بال مضبوط اور چمکدار ہوتے ہیں۔
امرود کو اعتدال میں کھائیں۔
اگر آپ کو ذیابیطس، گردے کی پتھری، یا کوئی اور طبی مسئلہ ہے تو اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں کہ آپ کے لیے امرود کا استعمال محفوظ ہے یا نہیں۔
امرود کھانے کے بعد دانتوں کو اچھی طرح صاف کریں۔
اگر آپ کو امرود سے الرجی ہے تو اسے نہ کھائیں۔
اگر آپ کو امرود کھانے کے بعد کوئی ہاضمے کا مسئلہ ہو تو اسے کم مقدار میں کھائیں یا اسے کھانا بند کر دیں۔