wuzu ka bayan

نماز میں اللہ کی طرف تو جہ کیسے رہے؟

 

اگر آپ صرف تین کام کر یں گے، اللہ کریم سے آپ کی تو جہ ہرگز نہیں ہٹے گی ۔

 

ان شاءاللہ۔

(۱) پہلا کام یہ ہے کہ آپ نماز کا تر جمہ سیکھ لیں ۔ آپ کو معلوم ہو کہ آپ کیا کہہ رہے ہیں اور کس سے کہہ رہے ہیں ۔ ذراسوچیے! کیا بھی ایسا ہوا ہے کہ آپ نے کسی حاکم ، آفیسر یا بزرگ کے سامنے کچھ بولا ہو اور آپ کو خبر ہی نہ ہو کہ آپ کیا بول رہے ہیں ۔ اگر کبھی ایسا ہو گیا تو کیا وہ حاکم ، آفیسر یا بزرگ آپ سے خوش ہو کر آپ کو انعام دیں گے یا برہم ہوکر سزا؟ شعور کی بیداری کے ساتھ اللہ سے گفتگو کیجئے ۔

یادر کھئے نماز میں کچھ آپ کہتے ہیں اور کچھ مالک کون و مکاں سے سنتے ہیں ۔ آدمی اپنے ہی جیسے کسی بڑے اور صاحب اختیار شخص کے سامنے کھڑا ہوتا ہے تو اس کی ٹانگیں کانپنے لگتی ہیں ، کمر جھک جاتی ہے، ہونٹ تھر تھراتے ہیں ، کچھ بولنا چاہتے ہیں، بول نہیں پاتے ۔ پھر ذراغور کیجئے کہ بادشاہ حقیقی اور واحد القہار کے سامنے کھڑا ہونے والے کی حالت کیا ہو؟ پھر اپنی حالت پر دھیان دیں ۔ ان شاء اللہ! تو جہ معبود حقیقی سے نہیں بٹے گی۔

 

(۲) جہاں نماز پڑھنی ہو اس جگہ تھوڑی دیر بیٹھ جاؤ تا کہ بدن کے تمام حصوں میں سکون پیدا ہو جاۓ۔ پھر نماز کے لیے کھڑے ہو جاؤ اس طرح کہ یہ خیال کرو کہ کعبہ تمہارے سامنے، پل صراط تمہارے پاؤں کے نیچے، جنت تمہارے سیدھے ہاتھ کی طرف، جہنم تمہاری بائیں طرف اور موت کا فرشتہ تمہارے پیچھے کھڑا ہے اور سمجھو کہ یہ آپ کی آخری نماز ہے۔

 اگلی رات یا اگلے دن آپ قبر میں ہوں گے۔  آخری موقعہ ہے اللہ کو راضی کر نے کا۔ جہنم سے رہائی اور جنت کے حصول کے لیے آخری کوشش کر نے کا ۔ پھر خیال کیسے بھٹک سکتا ہے؟

 

(۳) یہ جو ہم سے کہا گیا ہے کہ عبادت ایسے کرو گویا آپ اللہ کود کھ ر ہے ہیں ۔ چونکہ اللہ کی کسی خاص شکل وصورت کا تصورمکن نہیں ،لہذ الفظ اللہ کو تصور میں لا کر اسی پر دھیان مرکوز کر یں یا قرآن پاک کی جن آیات کی تلاوت کر رہے ہوں ، ایسا تصور کر میں گو یا آپ مصحف سے دیکھ کر پڑھ رہے ہیں اور وہ الفاظ آپ کی نظروں میں ہیں ۔ ان شاء اللہ، اس طرح آپ کی تو جہ آپ کے پیارے پالنہار،مر بی وآ قا ، رب رحیم وکریم سے ہرگز ہرگز نہیں ہٹے گی۔

وما توفيقي الا بالله!

WhatsApp Group Join Now
Telegram Group Join Now
Instagram Group Join Now

اپنا تبصرہ بھیجیں