کتیرا ایک قسم کا گوند ہے جو ایک درخت میں شگاف دینے سے حاصل ہوتا ہے۔ کتیرا جن درختوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔وہ ہندوستان میں پائے نہیں جاتے بلکہ یہ جنوبی ومشرقی یورپ خصوصا ایشیائی ترکستان، ایران، یونان ،عراق اور شام میں پائے جاتے ہیں۔
نام
زبان |
نام |
English |
|
Scientific name |
Astragalus L |
بنغالی |
کٹیلا |
عربی |
صمغ القتاد |
سندھی |
کتیلا |
جب ان درختوں میں شگاف دیا جا تا ہے تو جس قسم کا شکاف دیا جا تا ہے اسی شکل کا گوند جم جا تا ہے۔ اکثر آڑے طور پر شگاف دیتے ہیں اس لیے چپٹے ٹکڑوں کی شکل میں نکل کر جم جا تا ہے۔ جب اس کے تنے میں شگاف دیتے رہنے سے یہ شگاف دار ہو جا تا ہے تو اس کے اندر سے نہایت قوت کے ساتھ دبا کراندر سے یہ گوندنکالا جا تا ہے۔
آدھے گھنٹے میں ۲سٹی میٹر کا ایک ٹکرا خارج ہوتا ہے۔ ایشیائی ترکستان میں بڑی مقدا میں یہ انا تولیا سے حاصل کیا جا تا ہے۔ سمرنا کے ذریعہ بحری جہازوں سے باہر بھیجا جاتا ہے۔اور ایران میں کوہستان بختیاری، جوکہ جنوب اصفہان میں ہیں کے درختوں سے کافی مقدار میں گوند حاصل کیا جا تا ہے۔
آپ اس جڑی بوٹی کو بھی پسند کر سکتے ہیں
یہیں سے ہندوستان میں ممبی آ کر پھر یورپ کو سپلائی ہوتا ہے، چنانچہ کتیرا ہندوستان کے دوا فروشوں کے پاس جو ملتا ہے وہ گول ٹکڑوں کی شکل میں جن کارنگ سفید قدرے زردی مائل ہوتا ہے۔لیکن انگریزی دوا فروشوں کے پاس چپٹے پتلے کسی قدر نیم شفات کم و بیش خمیدہ ٹکڑوں کی شکل میں ملتا ہے جوکہ ایران سے آتا ہے۔ـ
ایک اور قسم کا کتیرا ہندی کے نام سے ہے جو پیلی کپاس کے درختوں سے حاصل ہوتا ہے۔ مستعمل مطلق کتیرا ہی ہے ۔ کتیرا کی خاصیت یہ ہے کہ یہ پانی میں حل کرنے سے پھول جاتا ہے۔ لیکن صمغ عربی یا گوند ببول کے مانند حل نہیں ہوجا تا ہے۔
مزاج
سردوخشک
افعال
مغری،ملطف اور مسکن افعال کی بنا پر کتیرا کو نفث الدم ، سعال، خشونت صدر وحلق، قرحہ ریہ،بجۃ الصوت، قروح امعا، قروح آلات بول وغیرہ عوارضات میں استعمال کرتے ہیں ۔
کتیرا مغری اور ملین ہے سوزش اور حرارت کو تسکین دیتا ہے حابس خون اور ملین صدر ہے اور بدن کو فربہ کرتا ہے
استعمال
کتیرا جلد کو نرم و ملائم کرنے اور اس کی خشونت کو زائل کرنے کے لئے مناسب ادویہ کے ہمراہ طلاء کیا جا تا ہے۔ شقاق لب میں لگایا جا تا ہے مغری ہونے کی وجہ سے آنکھوں کے زخموں اور آشوب چشم میں مناسب ادویہ کے ہمراہ شیاف بنا کر آنکھوں میں لگایا جا تا ہے اند رونی طور پر چشم کی سوزش و حرارت کو تسکین دینے کے لئے اس کو شربتوں میں شامل کر کے یا اس کو مشل فالودہ بنا کر پلاتے ہیں۔
ادویہ مسلہ کی حدت و حرارت کی اصلاح کے لئے بھی شامل کرتے ہیں۔ نفث الدم ،گرم کھانسی ،خشونت صد رو حلق قرحہ ریہ اور حتہ الصوت میں گدھی یا بکری کے تازہ دودھ کے ہمراہ کھلاتے ہیں یا مناسب ادویہ کے ہمراہ شربت وغیرہ میں ملا کر چٹاتے ہیں یا گولیوں میں شامل کر کے منہ میں رکھ کر چوستے رہنے کی ہدایت کرتے ہیں یا اور مغز بادام شیریں مقشر، نشاستہ ،شکر کتیر ا ہموزن کا سفوف بنا کر تسمین بدن کے لئے دودھ کے ہمراہ کھلاتے ہیں اور قروح امعاء قروح آلات بول حرقت مثانہ میں تسکین و تغریہ کی غرض سے استعمال کرتے ہیں۔
اس کے بنے فالودے کے استعمال کرنے سے پرانی قبض کو آسانی سے دور کیا جا سکتا ہے۔ وجاینا کی بہت ساری بیماریوں میں اس کا استعمال اب عام ہو گیا ہے۔
نفع خاص
قاطع نزف الدم
قبض کو دور کرتا ہے
پیٹ کی خرابی میں بہت فائدہ کرتی ہے۔
مضر
زریں حصہ کے امراض میں مضر ہے۔
مصلح
انیسون۔
بدل
گوند بول۔
مقدار خوراک
ایک ماشہ سے ۳ ماشہ تک۔
ترکیب استعمال
شہد میں یا مناسب شکر اور پانی کے آمیزہ میں ملاکرکھلائیں۔ تمام عوارض میں مفید ہے اس کی زیادہ مقدار خوراک ۴گرام تک ہوسکتی ہے۔
مشہور مرکبات
لعوق سپستاں
شربت اعجاز