اروی ایک صحت مند اور مزیدار جڑ

اروی: ایک صحت مند اور مزیدار جڑ

اروی ایک نشاستہ دار جڑ ہے جس کی کاشت پاکستان سمیت پورے ایشیاء میں کی جاتی ہے۔ اس کا چھلکا بھورے رنگ کا ہوتا ہے جبکہ اندر سے اروی کا مغز سفید رنگ کا ہوتا ہے۔ اروی کا ذائقہ ہلکا ہلکا میٹھا ہوتا ہے اور یہ ایک غذائیت سے بھرپور سبزی ہے۔

اروی ایک لمبی، بیضوی شکل کی جڑ ہوتی ہے جس کا چھلکا بھورے رنگ کا اور اندر کا مغز سفید رنگ کا ہوتا ہے۔ اس کا چھلکا ہموار اور چمکدار ہوتا ہے اور اس پر گہرے رنگ کی نشانیاں ہو سکتی ہیں۔ اروی کی لمبائی عام طور پر 10 سے 12 انچ تک ہوتی ہے اور اس کا قطر 3 سے 4 انچ تک ہو سکتا ہے۔

اروی کی کئی اقسام ہوتی ہیں جن کی شکل و صورت میں تھوڑا سا فرق ہو سکتا ہے۔ کچھ اقسام کی اروی لمبی اور پتلّی ہوتی ہیں جبکہ کچھ اقسام کی اروی چھوٹی اور موٹی ہوتی ہیں۔ کچھ اقسام کی اروی کا چھلکا بھورے رنگ کا ہوتا ہے جبکہ کچھ اقسام کی اروی کا چھلکا سرخ یا جامنی رنگ کا ہوتا ہے۔

اروی کے مختلف زبانوں میں نام

مختلف زبانوں میں اروی کے نام درج ذیل ہیں:

اردو: اروی، گھیا، بیٹ، شکر قند

انگریزی   : Yam  

سائنسی نام: Dioscorea alata

دیگر زبانوں میں:

  • عربی: قلقاس
  • بنگالی: মিষ্টি আলু (Mishti alu)
  • چینی: 山药 (Shānyào)
  • فرانسیسی: Igname
  • جرمن: Yamswurzel
  • ہندی: रतालू (Ratālu)
  • اطالوی: Igname
  • جاپانی: ヤムイモ (Yamui-mo)
  • کوریائی: 고구마 (Goguma)
  • پرتگالی: Inhame
  • روسی: Ямс (Yams)
  • ہسپانوی: Ñame

یہ صرف چند زبانوں میں اروی کے نام ہیں۔ اروی کو مختلف زبانوں میں مختلف ناموں سے جانا جاتا ہے.

اروی کا مزاج

یونانی نقطہ نظر سے، اروی کا مزاج گرم اور خشک ہے۔ یہ اس کی غذائیت اور اثرات کی وجہ سے ہے۔ اروی نشاستہ اور فائبر کا ایک بہترین ذریعہ ہے، جو دونوں گرم اور خشک سمجھے جاتے ہیں۔ اروی میں پوٹاشیم اور کیلشیم بھی ہوتا ہے، جو دونوں معدنیات گرم اور خشک مزاج کے حامل ہوتے ہیں۔

اروی کا ذایقہ

اروی کا ذائقہ ہلکا میٹھا اور نشاستہ دار ہوتا ہے، کچھ لوگ اسے آلو سے ملتا جلتا ذائقہ قرار دیتے ہیں جبکہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس کا ذائقہ میٹھے آلو سے ملتا جلتا ہے۔ اروی کا ذائقہ اس کی پختگی اور پکانے کے طریقے پر بھی منحصر ہوتا ہے۔

  • کچے اروی: کچے اروی کا ذائقہ تھوڑا سا کڑوا ہوتا ہے.
  • ابلی ہوئی اروی: ابلی ہوئی اروی کا ذائقہ نرم اور میٹھا ہوتا ہے.
  • تلے ہوئے اروی: تلے ہوئے اروی کا ذائقہ کرارا اور مزیدار ہوتا ہے.
  • سالن میں پکی ہوئی اروی: سالن میں پکی ہوئی اروی کا ذائقہ مصالحوں کے ساتھ مل کر مزیدار ہوتا ہے.

اروی کے فواید

یونانی نقطہ نظر سے، اروی کے کئی فوائد ہیں، جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:

  • ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے: گرم اور خشک غذائیں ہاضمہ کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہیں۔ اروی میں موجود فائبر بھی ہاضمہ کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔
  • بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے: گرم اور خشک غذائیں بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ اروی میں موجود پوٹاشیم بھی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔
  • دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے: گرم اور خشک غذائیں دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہیں۔ اروی میں موجود فائبر اور پوٹاشیم بھی دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔
  • کینسر سے بچاؤ میں مدد کرتا ہے: گرم اور خشک غذائیں کینسر سے بچاؤ میں مدد کرتی ہیں۔ اروی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس بھی کینسر سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
  • ذیابیطس کو کنٹرول کرتا ہے: گرم اور خشک غذائیں ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ اروی کا گلائیسمک انڈیکس کم ہوتا ہے، جس کی وجہ سے یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے۔

تاہم، یہ بات قابلِ غور ہے کہ اروی کے کچھ نقصانات بھی ہیں، جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:

  • گیس اور پیٹ پھولنا: گرم اور خشک غذائیں گیس اور پیٹ پھولنے کا سبب بن سکتی ہیں۔ اروی میں موجود فائبر کی وجہ سے بھی کچھ لوگوں کو گیس اور پیٹ پھولنے کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔
  • الرجی: کچھ لوگوں کو اروی سے الرجی ہو سکتی ہے۔

اروی کھانے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ہمیشہ بہتر ہوتا ہے، خاص طور پر اگر آپ کو کوئی طبی مسئلہ ہے۔

یہاں کچھ تجاویز ہیں کہ اروی کو یونانی نقطہ نظر سے کس طرح اپنے غذا میں شامل کیا جائے:

  • اروی کو پکانے کے لیے ٹھنڈے اور تر طریقوں کا استعمال کریں: اروی کو پکانے کے لیے پانی، دہی، یا لیموں کا رس استعمال کریں۔ یہ طریقے اروی کے گرم اور خشک مزاج کو متوازن کرنے میں مدد کریں گے۔
  • اروی کو سردیوں میں کھائیں: سردیوں میں اروی کھانے سے اس کے گرم اور خشک مزاج کے اثرات کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
  • اروی کو دیگر ٹھنڈے اور تر غذاؤں کے ساتھ کھائیں: اروی کو دہی، سلاد، یا پھلوں کے ساتھ کھانے سے اس کے گرم اور خشک مزاج کو متوازن کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

اروی کا مصلح

اروی کا مصلح وہ چیز ہے جو اس کے گرم اور خشک مزاج کو متوازن کرنے میں مدد کرتی ہے۔ اروی کے کچھ مصلح درج ذیل ہیں:

  • ٹھنڈے اور تر غذائیں: ٹھنڈے اور تر غذائیں اروی کے گرم اور خشک مزاج کو متوازن کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ ان غذاؤں میں دہی، سلاد، پھل، اور سبزیاں شامل ہیں۔
  • سردیوں میں کھانا: سردیوں میں اروی کھانے سے اس کے گرم اور خشک مزاج کے اثرات کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
  • مصالحے: کچھ مصالحے، جیسے کہ زیرہ، دھنیا، اور سونف، اروی کے گرم اور خشک مزاج کو متوازن کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
  • شہد: شہد ایک قدرتی مصلح ہے جو اروی کے گرم اور خشک مزاج کو متوازن کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔

اروی کھانے کے بعد ان میں سے کسی ایک مصلح کا استعمال کرنے سے آپ کو اروی کے ممکنہ نقصانات سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

یہاں کچھ مخصوص تجاویز ہیں کہ اروی کو کس طرح اپنے غذا میں شامل کیا جائے اور اس کے مصلح بھی استعمال کیے جائیں:

  • اروی کو دہی کے ساتھ کھائیں: اروی کو دہی کے ساتھ کھانے سے اس کے گرم اور خشک مزاج کو متوازن کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ آپ اروی کو دہی میں ملا کر کھائیں یا اسے دہی کی چٹنی کے ساتھ کھائیں۔
  • اروی کو سلاد میں کھائیں: اروی کو سلاد میں کھانے سے بھی اس کے گرم اور خشک مزاج کو متوازن کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ آپ اروی کو سلاد میں کچا یا پکا کر کھائیں۔
  • اروی کو پھلوں کے ساتھ کھائیں: اروی کو پھلوں کے ساتھ کھانے سے بھی اس کے گرم اور خشک مزاج کو متوازن کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ آپ اروی کو پھلوں کے ساتھ ملا کر کھائیں یا اسے پھلوں کے رس کے ساتھ کھائیں۔
  • اروی کو مصالحوں کے ساتھ پکائیں: اروی کو زیرہ، دھنیا، اور سونف جیسے مصالحوں کے ساتھ پکانے سے اس کے گرم اور خشک مزاج کو متوازن کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
  • اروی کے ساتھ شہد کھائیں: اروی کھانے کے بعد ایک چمچ شہد کھانے سے اس کے گرم اور خشک مزاج کو متوازن کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

اروی کے مضر اثرات کیا ہیں؟

اروی کے کچھ مضر اثرات درج ذیل ہیں:

  • گیس اور پیٹ پھولنا: اروی میں موجود فائبر کی وجہ سے کچھ لوگوں کو گیس اور پیٹ پھولنے کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔
  • الرجی: کچھ لوگوں کو اروی سے الرجی ہو سکتی ہے۔
  • ہاضمے میں دشواری: اگر آپ کو پہلے سے ہی ہاضمے کی دشواری ہے تو اروی آپ کے لیے اچھا انتخاب نہیں ہو سکتا۔
  • بلڈ پریشر میں کمی: اروی میں پوٹاشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ تاہم، اگر آپ پہلے سے ہی بلڈ پریشر کی دوائیں لے رہے ہیں تو اروی کھانے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے بات کریں۔
  • گردے کی پتھری: اروی میں آکسالیٹ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو گردے کی پتھری کا باعث بن سکتی ہے۔ اگر آپ کو پہلے سے ہی گردے کی پتھری کا خطرہ ہے تو اروی کھانے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے بات کریں۔

اروی کھانے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ہمیشہ بہتر ہوتا ہے، خاص طور پر اگر آپ کو کوئی طبی مسئلہ ہے۔

یہاں کچھ تجاویز ہیں کہ اروی کے مضر اثرات کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے:

  • اروی کو کم مقدار میں کھائیں: اروی کو آہستہ آہستہ اپنے غذا میں شامل کریں اور دیکھیں کہ آپ کا جسم اس پر کیسے ردعمل ظاہر کرتا ہے۔
  • اروی کو اچھی طرح سے پکائیں: اروی کو اچھی طرح سے پکانے سے اس میں موجود فائبر کو نرم کرنے میں مدد مل سکتی ہے، جس سے گیس اور پیٹ پھولنے کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔
  • اروی کو دیگر غذاؤں کے ساتھ کھائیں: اروی کو دیگر غذاؤں کے ساتھ کھانے سے اس کے غذائیت کی قدر کو بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے اور اس کے مضر اثرات کو کم کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔

اگر آپ کو اروی کھانے کے بعد کوئی مضر اثر محسوس ہوتا ہے تو فوراً اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

WhatsApp Group Join Now
Telegram Group Join Now
Instagram Group Join Now

اپنا تبصرہ بھیجیں