انجدان یونانی علاج میں اس کا استعمال

انجدان: یونانی علاج میں اس کا استعمال

انجدان ایک خوشبودار  پودا ہےجس کا سائنسی نامFerula assa-foetida ہے۔ اسے ہینگ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ پودا خاص طور پر ہندوستان، افغانستان، ایران اور پاکستان میں پایا جاتا ہے اور ان ملکوںمیں مصالحے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔انجدان کے پودے کی جڑ سے ایک گاڑھا،چپچپا اور تیز خوشبو والا مادہ حاصل کیا جاتا ہے جسے ہینگ کہتے ہیں۔

ہینگ کو مختلف کھانوں میں ذائقہاور خوشبو دینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔انجدان کے پودے کے بیجوں سے بھی ایکقسم کا مصالحہ حاصل کیا جاتا ہے جسے انجدان دانہ کہتے ہیں۔ انجدان دانہ کو بھی مختلف کھانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔

انجدان کے پودے کے پتے بھی کھانےکے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ ان پتوں کو عام طور پر اچار یا چٹنی میں استعمال کیا جاتا ہے۔انجدان کے پودے کے ڈنٹھل سے بھی ایک قسم کا مصالحہ حاصل کیا جاتا ہےجسے انجدان کی لکڑی کہتے ہیں۔ انجدان کی لکڑی کو بھی مختلف کھانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔

انجدان ایک مفید اور خوشبودار پوداہے جس کے کئی طبی فوائد ہیں۔ اسے مختلف کھانوں میں ذائقہ اور خوشبو دینے کے لیےاستعمال کیا جا سکتا ہے۔

ماہیت

انجدان کے پودے کی جڑ سے حاصل ہونےوالا ہینگ ایک گاڑھا، چپچپا اور تیز خوشبو والا مادہ ہوتا ہے۔ اس کا رنگ بھورا یاسیاہ ہوتا ہے۔ ہینگ کا ذائقہ کڑوا اور تیز ہوتا ہے۔ ہینگ کو مختلف کھانوں میں ذائقہ اور خوشبو دینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔انجدان کے پودے کے بیجوں سےحاصل ہونے والا انجدان دانہ ایک چھوٹا، گول اور بھورا بیج ہوتا ہے۔ اس کا ذائقہ کڑوا اور تیز ہوتا ہے۔ انجدان دانہ کو بھی مختلف کھانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔

انجدان کے پودے کے پتے چھوٹے،سبز اور پتلے ہوتے ہیں۔ ان کا ذائقہ کڑوا اور تیز ہوتا ہے۔ انجدان کے پتوں کو عام طور پر اچار یا چٹنی میں استعمال کیا جاتا ہے۔انجدان کے پودے کے ڈنٹھل سے حاصل ہونے والی انجدان کی لکڑی ایک سخت اور بھوری لکڑی ہوتی ہے۔ اس کا ذائقہ کڑوا اورتیز ہوتا ہے۔ انجدان کی لکڑی کو بھی مختلف کھانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔

مترادف نام

انجدان کا لاطینی نامFerula assa-foetida ہے۔ اسے ہینگ بھی کہا جاتا ہے۔Ferula ایک جنس ہے، اورassa-foetida ایک نوع ہے۔

انجدان کا نام مختلف زبانوں میں مختلف ہے:

انگریزی: Asafoetida

ہندی: हींग (ہینگ)

اردو: ہینگ

فارسی: آنغوزه (آنغوزه)

پشتو: ہینگ

سندھی: ﮨﻴﻨﮅ (ہینگ)

گجراتی: હિંગ (ہینگ)

تامل: பெருஞ்சீரகம் (پیرونجیرகம்)

تیلگو: హింగ్ (ہینگ)

کنڑ: ಇಂಗು (انگ)

بنگالی: হিং (ہینگ)

یہ نام اس پودے کی خصوصیات اوراستعمال کی عکاسی کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، انگریزی نام”asafoetida” لاطینی الفاظ”asa” (resina) اور”foetida” (fetid) سے مل کربنا ہے، جس کا مطلب ہے”بدبودار رال”۔ یہ نام ہینگ کی تیز اور بدبودارخوشبو کی وضاحت کرتا ہے۔

اردو اور فارسی میں ہینگ کا نام”ہینگ” ہے، جو فارسی لفظ”آنغوزه” سے ماخوذ ہے۔ یہ نام ہینگ کی جڑ سے حاصل ہونے والے گاڑھے، چپچپا اور تیز خوشبو والے مادے کی وضاحت کرتا ہے۔

دیگر زبانوں میں، ہینگ کا نام اسپودے کی ظاہری شکل یا اس کے استعمال کی عکاسی کرتا ہے۔ مثال کے طور پر، تامل نام”பெருஞ்சீரகம்” (پیرونجیرகம்) کا مطلب ہے”بڑا زیرہ”۔ یہ نام ہینگ کے بیجوں کی شکل اور سائز کی وضاحت کرتاہے، جو زیرے کے بیجوں سے ملتے جلتے ہیں۔

تلگو نام”హింగ్” (ہینگ) اور کنڑ نام”ಇಂಗು” (انگ) بھی فارسی لفظ”آنغوزه” سے ماخوذ ہیں۔

بنگالی نام”হিং” (ہینگ) اردو اور فارسی کے نام”ہینگ” سے ملتا جلتا ہے۔

 مزاج

 انجدان کا مزاج گرم اور خشک ہے۔

انجدان کی پیداوار

 انجدان کی پیداوار بنیادی طور پر ایران، افغانستان، ہندوستان اور پاکستان میں ہوتی ہے۔

  • ایران: ایران دنیا میں انجدان کی سب سے بڑی پیداوار کرنے والا ملک ہے۔ ایران میں انجدان کی کاشت کرمان، خراسان رضوی اور یزد صوبوں میں کی جاتی ہے۔
  • افغانستان: افغانستان دنیا میں انجدان کی دوسری سب سے بڑی پیداوار کرنے والا ملک ہے۔ افغانستان میں انجدان کی کاشت ہرات، بادغیس اور فاریاب صوبوں میں کی جاتی ہے۔
  • ہندوستان: ہندوستان دنیا میں انجدان کی تیسری سب سے بڑی پیداوار کرنے والا ملک ہے۔ ہندوستان میں انجدان کی کاشت جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ ریاستوں میں کی جاتی ہے۔
  • پاکستان: پاکستان دنیا میں انجدان کی چوتھی سب سے بڑی پیداوار کرنے والا ملک ہے۔ پاکستان میں انجدان کی کاشت خیبر پختونخوا اور بلوچستان صوبوں میں کی جاتی ہے۔

ان ممالک کے علاوہ، انجدان کی کاشت وسطی ایشیا، شمالی افریقہ اور یورپ کے کچھ حصوں میں بھی کی جاتی ہے۔

انجدان ایک اہم مصالحہ ہے جسے مختلف کھانوں میں ذائقہ اور خوشبو دینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، انجدان کے کئی طبی فوائد بھی ہیں۔انجدان امریکہ میں بھی بنایا جاتا ہے۔ تاہم، یہ اتنا عام نہیں ہے جتنا کہ یہ ایران، افغانستان، ہندوستان اور پاکستان میں ہے۔

امریکہ میں انجدان کی کاشت بنیادی طور پر کیلیفورنیا، نیو میکسیکو اور ٹیکساس ریاستوں میں کی جاتی ہے۔ یہ ریاستیں گرم اور خشک موسم رکھتی ہیں، جو انجدان کی کاشت کے لیے موزوں ہے۔امریکہ میں انجدان کو مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے۔ اسے کھانوں میں مصالحے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، یا اسے دوا کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

امریکہ میں انجدان کے کچھ معروف برانڈز میں یہ شامل ہیں:

  • Frontier Co-op
  • Mountain Rose Herbs
  • Organic India
  • Planet Ayurveda

یہ برانڈز انجدان کی مختلف شکلیں پیش کرتے ہیں، بشمول پاؤڈر، رال اور کیپسول۔

انجدان سے یونانی علاج کیسے کیا جاتا ہے؟

یونانی علاج میں انجدان کو مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جن میں یہ شامل ہیں:

  • ہاضمے کے مسائل: انجدان ہاضمے کے مسائل، جیسے کہ پیٹ درد، گیس اور قبض سے نجات دینے میں مددگار ہے۔
  • سانس کے مسائل: انجدان سانس کے مسائل، جیسے کہ کھانسی، زکام اور دمہ سے نجات دینے میں مددگار ہے۔
  • درد: انجدان درد، جیسے کہ سر درد، جوڑوں کے درد اور گٹھیا کے درد کو کم کرنے میں مددگار ہے۔
  • دیگر مسائل: انجدان دیگر مسائل، جیسے کہ بے خوابی، اضطراب اور ہائی بلڈ پریشر سے نجات دینے میں بھی مددگار ہو سکتا ہے۔

یونانی علاج میں انجدان کو مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے۔ اسے کھانوں میں مصالحے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، یا اسے دوا کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

انجدان سے یونانی علاج کے کچھ طریقے درج ذیل ہیں:

  • ہاضمے کے مسائل کے لیے: انجدان کے پاؤڈر کو ایک چائے کے چمچ پانی یا دودھ کے ساتھ ملا کر پیا جا سکتا ہے۔
  • سانس کے مسائل کے لیے: انجدان کے پاؤڈر کو شہد کے ساتھ ملا کر کھایا جا سکتا ہے۔
  • درد کے لیے: انجدان کے تیل کو درد والی جگہ پر لگایا جا سکتا ہے۔
  • دیگر مسائل کے لیے: انجدان کو مختلف طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے، جو کہ مسئلے کی نوعیت پر منحصر ہے۔

انجدان کا استعمال کرنے سے پہلے اپنے یونانی حکیم سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔

یہاں کچھ مخصوص یونانی علاج ہیں جن میں انجدان استعمال کیا جاتا ہے:

  • ہاضمے کے لیے: انجدان کو ایک چائے کے چمچ پانی یا دودھ کے ساتھ ملا کر پیا جا سکتا ہے۔ اس سے پیٹ درد، گیس اور قبض سے نجات مل سکتی ہے۔
  • کھانسی کے لیے: انجدان کے پاؤڈر کو شہد کے ساتھ ملا کر کھایا جا سکتا ہے۔ اس سے کھانسی اور گلے کی خراش سے نجات مل سکتی ہے۔
  • دمہ کے لیے: انجدان کے پاؤڈر کو گرم پانی میں ملا کر اس کی بھاپ لی جا سکتی ہے۔ اس سے دمے کے دورے کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
  • سر درد کے لیے: انجدان کے تیل کو سر پر لگایا جا سکتا ہے۔ اس سے سر درد سے نجات مل سکتی ہے۔
  • جوڑوں کے درد کے لیے: انجدان کے تیل کو جوڑوں پر لگایا جا سکتا ہے۔ اس سے جوڑوں کے درد اور گٹھیا کے درد سے نجات مل سکتی ہے۔

مضر اثرات

انجدان کے کچھ مضر اثرات درج ذیل ہیں:

  • حاملہ خواتین کے لیے نقصان دہ: انجدان حاملہ خواتین کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اس سے حمل کے دوران پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں، جیسے کہ خون بہنا اور حمل کا گرنا۔
  • دوسرے ادویات کے ساتھ تعامل: انجدان کچھ دوسرے ادویات کے ساتھ تعامل کر سکتا ہے۔ اس سے ان ادویات کے اثرات میں تبدیلی آ سکتی ہے یا مضر اثرات پیدا ہو سکتے ہیں۔
  • الرجی: کچھ لوگوں کو انجدان سے الرجی ہو سکتی ہے۔ اس سے خارش، سوجن اور سانس لینے میں دشواری جیسے علامات پیدا ہو سکتی ہیں۔
  • ہاضمے کے مسائل: انجدان کا زیادہ استعمال ہاضمے کے مسائل، جیسے کہ پیٹ درد، گیس اور اسہال کا سبب بن سکتا ہے۔

انجدان کا استعمال کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔ ڈاکٹر آپ کو بتا سکتے ہیں کہ انجدان آپ کے لیے محفوظ ہے یا نہیں۔

اگر آپ کو انجدان کے مضر اثرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تو فوراً اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

انجدان کے مضر اثرات سے بچنے کے لیے درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کریں:

  • حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کو انجدان کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
  • اگر آپ کو کوئی طبی حالت ہے یا آپ کوئی دوا لے رہے ہیں، تو انجدان کا استعمال کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
  • انجدان کو تجویز کردہ مقدار سے زیادہ استعمال نہ کریں۔
  • اگر آپ کو انجدان سے الرجی ہے، تو اسے استعمال نہ کریں۔
  • اگر آپ کو انجدان کے مضر اثرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تو فوراً اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
WhatsApp Group Join Now
Telegram Group Join Now
Instagram Group Join Now

اپنا تبصرہ بھیجیں