ادرک کی یونانی طب میں اہمیت

ادرک کی یونانی طب میں اہمیت

ادرک ایک پھولدار پودے، زنجبیل (Zingiber officinale) کا جڑ نما تنا (rhizome) ہے جسے کھانے میں مصالحے، دوا اور کھانوں کی سجاوٹ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

ادرک میں ایک منفرد، تیز ذائقہ اور خوشبو ہوتی ہے جو اسے بہت سے مختلف پکوانوں میں ایک ورسٹائل جزو بناتی ہے۔ یہ اکثر ایشیائی کھانوں میں استعمال ہوتا ہے، لیکن اسے مغربی کھانوں میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے جیسے کہ کوکیز، کیک، اور سوپ۔

ادرک میں بہت سے مرکبات ہوتے ہیں جن کے صحت کے فوائد ہوتے ہیں، بشمول جنجرول، شوگاول، اور زینجیرون۔ یہ مرکبات سوزش کو کم کرنے، درد کو دور کرنے اور ہاضمے کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتے ہیں۔

ادرک کو عام طور پر محفوظ سمجھا جاتا ہے، لیکن کچھ لوگوں میں اس سے معدے کی خرابی، ڈکار، یا جلن ہو سکتی ہے۔ حاملہ یا دودھ پلانے والی خواتین کو ادرک استعمال کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے بات کرنی چاہیے۔

ادرک کو اپنی غذا میں شامل کرنے کے بہت سے طریقے ہیں۔ اسے تازہ، خشک، پاؤڈر، اچار، یا کیپسول کی شکل میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اسے چائے، سوپ، سٹیرو-فرائز، اور بیکڈ سامان میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ یہ ادرک کی آئس کریم، ادرک کی بیئر، اور ادرک کی چائے جیسے مشروبات بنانے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

درک کو دوسری زبان میں کیا کھتے ہیں(مترادف نام)؟

ادرک کو مختلف زبانوں میں مختلف ناموں سے جانا جاتا ہے، جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:

  • انگریزی: Ginger
  • عربی: زنجبیل
  • فارسی: زنجبیل
  • ہندی: अदरक (ادرک)
  • بنگالی: আদা (ادا)
  • پنجابی: ਅਦਰਕ (ادرک)
  • گجراتی: આદુ (آدو)
  • مراٹھی: आले (آلے)
  • تامل: இஞ்சி (انجى)
  • تیلگو: అల్లం (اللّم)
  • کنڑ: ಶುಂಠಿ (شوِنْٹھی)
  • ملیالم: ഇഞ്ചി (ഇഞ്ചി)
  • چینی: 生姜 (شِنگْ جیانگ)
  • جاپانی: 生姜 (しょうが, شُوْگا)
  • کوریائی: 생강 (سَیْنگْ گَنگْ)

ان ناموں کے علاوہ بھی ادرک کے لیے مختلف زبانوں میں مختلف نام استعمال ہوتے ہیں، یہ اس بات پر منحصر ہے کہ ادرک کو کس شکل میں استعمال کیا جا رہا ہے، جیسے کہ تازہ ادرک، ادرک کا پاؤڈر، یا ادرک کا آچار۔

ادرک کی خصوصیات

  • ذائقہ: تیکھا اور تیز
  • رنگ: بھورا یا ہلکا پیلا
  • ساخت: ریشے دار
  • مفید اجزاء: جنجرول، شوگاول، زینجیرون

ادرک کے فوائد

  • ہاضمہ: ہاضمے کے عمل کو بہتر بناتا ہے، متلی اور قے کو کم کرتا ہے
  • درد: سوزش اور درد کو کم کرتا ہے، گٹھیا، پٹھوں کے درد اور سر درد سے نجات دیتا ہے
  • مدافعتی نظام: مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے
  • وزن: میٹابولزم کو بڑھانے اور بھوک کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے

ادرک کے استعمال کے طریقے

  • تازہ: ادرک کو تازہ کھایا جا سکتا ہے، اسے کھانوں میں مصالحے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، یا اس کی چائے بنائی جا سکتی ہے۔
  • پاؤڈر: ادرک کو پاؤڈر کی شکل میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، اسے کھانوں میں مصالحے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، یا اسے مشروبات میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
  • چائے: متلی اور قے کو کم کرنے کے لیے، سردی اور کھانسی سے نجات کے لیے

احتیاط

  • حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین: استعمال کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کریں
  • معدے کی خرابی: کچھ لوگوں میں معدے کی خرابی، ڈکار اور جلن ہو سکتی ہے

ادرک کا مزاج کیا ہے؟

ادرک کا مزاج گرم اور خشک ہے، اور اس کی تاثیر گرم ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ادرک جسم کو گرم کرنے اور خشکی پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے، اور اس کی تاثیر جسم میں موجود سردی اور تری کو دور کرنے میں مدد کرتی ہے۔

ادرک کے مزاج اور تاثیر کی وجہ سے، یہ مندرجہ ذیل صحت کے مسائل کے لیے مفید ہو سکتا ہے:

  • سردی اور کھانسی: ادرک جسم کو گرم کرنے اور بلغم کو خارج کرنے میں مدد کرتا ہے، جو سردی اور کھانسی سے نجات دیتا ہے۔
  • ہاضمے کی خرابی: ادرک ہاضمے کے عمل کو بہتر بنانے اور متلی اور قے کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
  • گٹھیا اور پٹھوں کے درد: ادرک سوزش اور درد کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
  • دوران حیض کی تکلیف: ادرک دوران حیض کی تکلیف کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

تاہم، ادرک کا استعمال ان لوگوں کے لیے احتیاط کے ساتھ کرنا چاہیے جن کا مزاج گرم اور خشک ہو، کیونکہ یہ ان کے مزاج کو مزید خراب کر سکتا ہے۔

ادرک کا یونانی طب میں استعمال؟

یونانی طب میں ادرک کو ایک اہم دوا سمجھا جاتا ہے۔ اسے مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:

  • ہاضمے کی خرابی: ادرک ہاضمے کے عمل کو بہتر بنانے اور متلی اور قے کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
  • سردی اور کھانسی: ادرک جسم کو گرم کرنے اور بلغم کو خارج کرنے میں مدد کرتا ہے، جو سردی اور کھانسی سے نجات دیتا ہے۔
  • گٹھیا اور پٹھوں کے درد: ادرک سوزش اور درد کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
  • دوران حیض کی تکلیف: ادرک دوران حیض کی تکلیف کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
  • سر درد: ادرک سر درد سے نجات دیتا ہے۔
  • دانتوں کا درد: ادرک دانتوں کے درد کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

یونانی طب میں ادرک کو مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے، جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:

  • تازہ: ادرک کو تازہ کھایا جا سکتا ہے، اسے کھانوں میں مصالحے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، یا اس کی چائے بنائی جا سکتی ہے۔
  • پاؤڈر: ادرک کو پاؤڈر کی شکل میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، اسے کھانوں میں مصالحے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، یا اسے مشروبات میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
  • تیل: ادرک کے تیل کو مساج کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے یا اسے درد والی جگہ پر لگایا جا سکتا ہے۔

یونانی طب میں ادرک کے استعمال کے کچھ فوائد درج ذیل ہیں

  • قدرتی دوا: ادرک ایک قدرتی دوا ہے جس کے کوئی مضر اثرات نہیں ہیں۔
  • مؤثر: ادرک مختلف بیماریوں کے علاج میں بہت مؤثر ہے۔
  • آسانی سے دستیاب: ادرک آسانی سے دستیاب ہے اور اس کی قیمت بھی کم ہے۔

تاہم، ادرک کا استعمال ان لوگوں کے لیے احتیاط کے ساتھ کرنا چاہیے جن کا مزاج گرم اور خشک ہو، کیونکہ یہ ان کے مزاج کو مزید خراب کر سکتا ہے۔

ادرک کے استعمال سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ہمیشہ بہتر ہوتا ہے، خاص طور پر اگر آپ حاملہ یا دودھ پلانے والی خاتون ہیں یا اگر آپ کو کوئی طبی حالت ہے۔

ادرک سے کون سی یونانی دوایں بنتی ہیں؟

یونانی طب میں ادرک کو مختلف ادویات بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ان میں سے کچھ مشہور ادویات درج ذیل ہیں:

  • حب ادرک: یہ ایک مرکب دوا ہے جس میں ادرک کے علاوہ زعفران، دار چینی، اور لونگ بھی شامل ہوتے ہیں۔ یہ دوا ہاضمے کی خرابی، متلی اور قے، اور سردی اور کھانسی کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔
  • معجون ادرک: یہ ایک گاڑھا مٹھاس والا مشروب ہے جس میں ادرک کے علاوہ شہد، مصری، اور زعفران بھی شامل ہوتے ہیں۔ یہ دوا گٹھیا اور پٹھوں کے درد، دوران حیض کی تکلیف، اور سر درد کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔
  • عرق ادرک: یہ ادرک سے تیار کردہ ایک مشروب ہے جس میں ادرک کے پانی کو پکایا جاتا ہے اور اسے گاڑھا کیا جاتا ہے۔ یہ دوا ہاضمے کی خرابی، متلی اور قے، اور سردی اور کھانسی کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔
  • روغن ادرک: یہ ادرک کے تیل سے تیار کردہ ایک تیل ہے جسے مساج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے یا اسے درد والی جگہ پر لگایا جاتا ہے۔ یہ دوا گٹھیا اور پٹھوں کے درد، اور دانتوں کے درد کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

ان ادویات کے علاوہ بھی ادرک کو مختلف یونانی ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے۔ ادرک کی مقدار اور اس کے استعمال کا طریقہ ہر دوا کے مطابق مختلف ہوتا ہے۔

یونانی طب میں ادرک کے استعمال کے کچھ فوائد درج ذیل ہیں

  • قدرتی دوا: ادرک ایک قدرتی دوا ہے جس کے کوئی مضر اثرات نہیں ہیں۔
  • مؤثر: ادرک مختلف بیماریوں کے علاج میں بہت مؤثر ہے۔
  • آسانی سے دستیاب: ادرک آسانی سے دستیاب ہے اور اس کی قیمت بھی کم ہے۔

تاہم، ادرک کا استعمال ان لوگوں کے لیے احتیاط کے ساتھ کرنا چاہیے جن کا مزاج گرم اور خشک ہو، کیونکہ یہ ان کے مزاج کو مزید خراب کر سکتا ہے۔

ادرک کے استعمال سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ہمیشہ بہتر ہوتا ہے، خاص طور پر اگر آپ حاملہ یا دودھ پلانے والی خاتون ہیں یا اگر آپ کو کوئی طبی حالت ہے۔

WhatsApp Group Join Now
Telegram Group Join Now
Instagram Group Join Now

اپنا تبصرہ بھیجیں