pcb

پی سی بی نے آئی سی سی کے ساتھ ‘سنگین خدشات’ کا اظہار کیا ہے ،  کیونکہ ہندوستان  ویزا جاری نہیں کر رہا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے ویزے کے مسائل کی وجہ سے ورلڈ کپ کے لیے قومی ٹیم کے بھارت کے سفر میں تاخیر پر آئی سی سی کے ساتھ پیر کو شدید تحفظات کا اظہار کیا اور دعویٰ کیا کہ بے چینی سے انتظار نے پہلے ہی 50 اوور کے میچز  کی تیاری کو متاثر کیا ہے۔

پی سی بی نے آئی سی سی کو خط لکھا کیونکہ وہ اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن سے ویزا کلیئرنس کا انتظار کر رہا ہے۔

پاکستان کو 27 ستمبر کو حیدر آباد پہنچنے سے قبل دبئی میں دو روزہ ٹیم بانڈنگ سیشن ہونا تھا لیکن ہندوستانی ویزے نہ ملنے  کی غیر یقینی صورتحال کے باعث اسے منسوخ کر دیا گیا ہے۔

بابر اعظم کی قیادت میں ٹیم حیدرآباد میں دو وارم اپ گیمز اور ورلڈ کپ کے اتنے ہی میچ کھیلے گی، جس کا آغاز 29 ستمبر کو نیوزی لینڈ کے خلاف پریکٹس میچ سے ہوگا۔ بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ کے لیے کھلاڑیوں، ٹیم آفیشلز، شائقین اور صحافیوں کو دیے جانے والے ویزے پر تین سال سے زیادہ عرصے سے توجہ نہیں دی گئی۔ اس نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے ساتھ ایسا غیر منصفانہ سلوک قابل قبول نہیں ہوگا۔

ان خدشات کا اعادہ کرتے ہوئے، پی سی بی کے ترجمان عمر فاروق نے پی ٹی آئی کو بتایا: “آئی سی سی ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی ٹیم کے لیے کلیئرنس حاصل کرنے اور ہندوستانی ویزا حاصل کرنے میں غیر معمولی تاخیر ہوئی ہے۔ ہم نے آئی سی سی کو خط لکھا ہے جس میں پاکستان کے ساتھ غیر مساوی سلوک کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے ۔ ورلڈ کپ کے حوالے سے ان کی اور بھی  ذمہ داریاں ہیں۔ بہت زیادہ یہ مایوسی کی بات ہے کہ پاکستانی ٹیم کو بڑے ٹورنامنٹ سے پہلے غیر یقینی صورتحال سے گزرنا پڑا۔

ہمیں اپنے دورے  پر دوبارہ کام کرنا ہوگا اور نئی پروازیں بُک کرنی ہونگی ، لیکن یہ منصوبے ویزا جاری کرنے سے مشروط ہیں،” انہوں نے کہا۔

پاکستان نے آخری بار 2016 میں T20 ورلڈ کپ کے لیے بھارت کا دورہ کیا تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کی وجہ سے روایتی حریف صرف ایشیا کپ اور آئی سی سی ٹورنامنٹس میں ایک دوسرے سے کھیلتے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا، “گزشتہ ہفتے سے پی سی بی کو بتایا جا رہا ہے کہ ویزے 24 گھنٹوں میں مل جائیں گے؛ لیکن ابھی تک انتظار ہے اور یہ اشارہ دیا گیا ہے کہ بھارتی وزارت داخلہ نے این او سی نہیں دیا،” ترجمان نے مزید کہا۔

پی سی بی ذرائع نے بتایا کہ دبئی ٹرپ آف ہونے پر اب 35 کے قریب ممبران کے فلائٹ ٹکٹس کی دوبارہ بکنگ کرائی گئی ہے۔ ویزا سے مشروط، ٹیم اب 27 ستمبر کی صبح لاہور سے حیدرآباد کے لیے روانہ ہوگی اور رات کو دبئی کے راستے حیدرآباد پہنچے گی۔

“ہم گزشتہ تین سالوں سے ان کی ذمہ داریوں کے بارے میں یاد دلاتے رہے ہیں اور یہ سب کچھ 29 ستمبر کو شیڈول ہمارے پہلے وارم گیم کے ساتھ آخری دو دنوں تک آ گیا ہے۔ ہمیں اپنے منصوبے پر دوبارہ کام کرنا ہے اور نئی پروازیں بُک کرنی ہیں، لیکن یہ منصوبے ویزا جاری کرنے سے مشروط ہیں،” انہوں نے کہا۔

پاکستان نے آخری بار 2016 میں T20 ورلڈ کپ کے لیے بھارت کا دورہ کیا تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کی وجہ سے روایتی حریف صرف ایشیا کپ اور آئی سی سی ٹورنامنٹس میں ایک دوسرے سے کھیلتے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا، “گزشتہ ہفتے سے پی سی بی کو بتایا جا رہا ہے کہ ویزے 24 گھنٹوں میں مل جائیں گے؛ لیکن ابھی تک انتظار ہے اور یہ اشارہ دیا گیا ہے کہ بھارتی وزارت داخلہ نے این او سی نہیں دیا،” ترجمان نے مزید کہا۔

پی سی بی ذرائع نے بتایا کہ دبئی ٹرپ آف ہونے پر اب 35 کے قریب ممبران کے فلائٹ ٹکٹس کی دوبارہ بکنگ کرائی گئی ہے۔ ویزا سے مشروط، ٹیم اب 27 ستمبر کی صبح لاہور سے حیدرآباد کے لیے روانہ ہوگی اور رات کو دبئی کے راستے حیدرآباد پہنچے گی۔

WhatsApp Group Join Now
Telegram Group Join Now
Instagram Group Join Now

اپنا تبصرہ بھیجیں